Aaj News

اتوار, مئ 19, 2024  
10 Dhul-Qadah 1445  

زُلفی بخاری کا خواجہ آصف کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 29 مارچ 2020 08:18am

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی ذوالفقار عباس بخاری (زلفی بخاری) کا کہنا ہے کہ ایران سے زائرین کو زبردستی لانے اور تفتان قرنطینہ سے فرار کرانے کے الزام عائد کرنے پر وہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کے خلاف عدالت سے رُجوع کریں گے۔

خیال رہے کہ خواجہ محمد آصف نے الزام لگایا تھا کہ ایران سے زائرین کو لانے اور اُنہیں تفتان کے قرنطینہ مراکز سے بغیر اسکریننگ ملک کے مختلف حصوں میں بھجوانے کے ذمہ دار زلفی بخاری ہیں۔ لہٰذا اسی وجہ سے کورونا وائرس پاکستان میں پھیلا۔

امریکی خبر رساں ادارے کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں معاونِ خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ تفتان میں زائرین کے لیے اپنائی گئی پالیسی پر اُن کا کوئی عمل دخل نہیں تھا۔ زائرین بے سہارا کھلے آسمان تلے بارڈر پر موجود تھے، لہٰذا اُنہیں واپس آنے کی اجازت دی گئی۔

زلفی بخاری نے کہا کہ مختلف ائیرپورٹس اور ممالک میں پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ البتہ وہ پاکستانی جو بیرون ملک مستقل مقیم ہیں انہیں واپس نہیں لائیں گے۔

اُنہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں پھنسے عمرہ زائرین اور مختلف ممالک میں پھنسے پاکستانیوں کی تعداد بہت زیادہ نہیں ہے۔

وزیراعظم کے معاونِ خصوصی زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ حکومت نے چین میں زیر تعلیم پاکستانی طلبہ کو واپس نہ بلانے کا فیصلہ کیا جس کا فائدہ ہوا۔

زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے تناظر میں جو پالیسی چین کے لیے اپنائی وہی ایران سے آنے والوں پر لاگو کی گئی۔ چھ ہزار کے قریب پاکستانی طلبہ بدستور ایران میں مقیم ہیں۔

زلفی بخاری نے کہا کہ چین سے پاکستان میں کورونا وائرس کا کوئی کیس نہیں آیا لیکن اُن کے مطابق ایران سے زائرین کا معاملہ مختلف تھا۔

اُنہوں نے وضاحت کی کہ ایران نے پانچ ہزار پاکستانی زائرین کے پاسپورٹ پر ایگزٹ کی مہر یعنی خروج لگا کر اُنہیں بارڈر پر بھیج دیا تھا۔ یہ تمام افراد کھلے آسمان تلے بیٹھے تھے۔ لہٰذا انہیں پاکستان لائے اور تفتان کے قرنطینہ مرکز میں رکھا۔

زلفی بخاری کے بقول وہ زائرین کو تفتان میں رکھنے کی حکمت عملی پر اختیار رکھتے تھے نہ ہی اثر انداز ہوئے۔ البتہ حزبِ اختلاف کے رہنما نے بہتان لگایا کہ انہوں نے ایران بارڈر سے لوگوں کو بغیر قرنطینہ گھر جانے کے احکامات دیے۔ جس پر وہ خواجہ آصف کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔